صوفی کلام Page.6.رکھتے ہیں دشمنی بھی جتاتے ہیں پیار بھی
رکھتےہیںدشمنیبھیجتاتےہیںپیاربھی
ہیں کیسےغمگسارمرےغمگساربھی
افسردگیبھیرخپہ ہےان کے نکھاربھی
ہے آج گلستاں میں خزاں بھی بہاربھی
ملنےکیہےخوشیتو بچھڑنےکا ہےملال
دل مطمئن بھی آپ سے ہے بے قرار بھی
آ کر وہمیریلاش پہ یہ کہہ کےرودیے
تم سے ہوا نہآجمراانتظاربھی
اےدوستبعد مرگ بھیمیں ہوں شکستہ حال
دل کی طرح سے ٹوٹاہواہےمزاربھی
پرنمؔ یہ سب کرم ہےقمرؔکاجوآجکل
ہوتا ہے اہل فن میںتمہاراشماربھی
★♥★♥★♥★
شاعر: پُرنم الہ آبادی
Zeba Islam
22-Nov-2021 06:47 PM
Nice
Reply
Bushra Zaifi
22-Nov-2021 09:26 AM
Excellent
Reply