Faraz Faizi

Add To collaction

صوفی کلام Page.6.رکھتے ہیں دشمنی بھی جتاتے ہیں پیار بھی


★♥★♥★♥★

رکھتےہیںدشمنیبھیجتاتےہیںپیاربھی

ہیں کیسےغمگسارمرےغمگساربھی

افسردگیبھیرخپہ ہےان کے نکھاربھی

ہے آج گلستاں میں خزاں بھی بہاربھی

ملنےکیہےخوشیتو بچھڑنےکا ہےملال

دل مطمئن بھی آپ سے ہے بے قرار بھی


آ کر وہمیریلاش پہ یہ کہہ کےرودیے

تم سے ہوا نہآجمراانتظاربھی

اےدوستبعد مرگ بھیمیں ہوں شکستہ حال

دل کی طرح سے ٹوٹاہواہےمزاربھی

پرنمؔ یہ سب کرم ہےقمرؔکاجوآجکل

ہوتا ہے اہل فن میںتمہاراشماربھی

★♥★♥★♥★

شاعر: پُرنم الہ آبادی

   11
2 Comments

Zeba Islam

22-Nov-2021 06:47 PM

Nice

Reply

Bushra Zaifi

22-Nov-2021 09:26 AM

Excellent

Reply